(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عباس ملیشیا نے فلسطینیوں کے خلاف محض ایک ماہ کے دوران انسانی حقوق کی 247 خلاف ورزیاں کی اور یہ تمام خلاف ورزیاں صیہونی ریاست کے احکامات کے تحت کی گئیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف ہر طرح کے ظلم جاری ہیں فلسطینیوں کے قتل عام سے لیکر معاشی ناکہ بندی تک ہر وہ اقدام کیا جارہا ہے جس سے فلسطینیوں کی زندگیوں کو جہنم بنایا جاسکے ، اسرائیل کے غیر انسانی اور غیر قانونی حربوں میں عباس ملیشیا صیہونی حکام کے ساتھ ہر طرح کا تعاون جاری رکھے ہوئے ہے ۔
مغربی کنارے میں سیاسی قیدیوں کے اہل خانہ پر مشمتل کمیٹی نے فروری کے مہینے میں شہریوں، طلباء، کارکنوں اور رہائی پانے والے قیدیوں کے خلاف فلسطینی حکام کی طرف سے انسانی حقوق کی 247 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا۔ ان انتقامی کارروائیوں میں گرفتاریاں، سمن، چھاپے، جبرو تشدد اور حملے شامل تھے۔
20/2/2023 کو فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز نے مغربی کنارے کے شہروں خصوصاً رام اللہ شہر کے داخلی راستوں پر بھاری نفری تعینات کی اور اساتذہ کو مرکزی دھرنے میں جانے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔ اساتذہ کے ساتھ سابقہ معاہدوں پر عمل درآمد سے اشتیہ حکومت کے انحراف کے بعد اساتذہ کی تحریک کی طرف سے احتجاج کی کال دی گئی تھی تاہم اس احتجاج کو ناکام بنانا۔
کارکنوں نے ایک وفد کے ذریعے عقبہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے پس منظر میں اتھارٹی کے خلاف پرتشدد حملہ کیا جس میں اعلیٰ حکام بھی شامل تھے، کیونکہ کارکنان "عقبہ سربراہی اجلاس” کو شہداء کے خون سے غداری سمجھتے تھے اور اس کا مقصد مزاحمت کو ختم کرنا تھا۔ قابض ریاست کے جرائم کے خلاف اس کے بڑھتے ہوئے شعلوں کو بجھانا ہے۔