(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جس طرح ہم فلسطینیوں کو تشدد پر اکسانے کی مذمت کرتے ہیں، اسی طرح ہم ان اشتعال انگیز بیانات کی بھی مذمت کرتے ہیں جو تشدد پر اکسانے کے مترادف ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر خزانہ بتسلإيل سموتريچ کی جانب سے فلسطینی گاؤں حوارہ کو صفحہ ہستی سے مٹا دینے کے مطالبے اور "ناپسندیدہ، غیر ذمہ دارانہ اور نفرت انگیز” بیانات پر سخت تنقید کرتے ہوئے صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور دیگر حکومتی اراکین سے عوامی طور پر ان بیانات کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پریس بریفنگ کے دوران ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ جس طرح ہم فلسطینیوں کو تشدد پر اکسانے کی مذمت کرتے ہیں، اسی طرح ہم ان اشتعال انگیز بیانات کی بھی مذمت کرتے ہیں جو تشدد پر اکسانے کے مترادف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی بائیڈن انتظامیہ، سموتریچ اور اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بین غفیر کی انتہائی دائیں بازو کی پالیسیوں پر اختلاف کرتے رہے ہیں، جن میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی بستیوں کو پھیلانے کا عہد بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے رکن اور شدت پسند صیہونی وزیر خزانہ بتسلإيل سموتريچ نے چند روز قبل ٹیلی ویژن پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ "حوارہ گاؤں کا صفایا کرنے کی ضرورت ہے۔ "میرے خیال میں اسرائیل کی ریاست کو یہ لازمی کرنا چاہیے،” ۔