(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بیلجیئم کے رکن پارلیمنٹ نے صیہونی بستیوں میں تیار کردہ اسرائیلی مصنوعات کے یورپی یونین میں داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔
بیلجیئم کے رکن پارلیمنٹ سائمن موٹکوئن نے گذشتہ روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں مقبوضہ فلسطینی زمینوں پر تعمیر کردہ غیر قانونی صیہونی بستیوں میں تیار کی جانے والی اسرائیلی مصنوعات کو یورپی یونین کی منڈیوں میں داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک تصویر شیئر کی جس کے ساتھ لکھا کہ یہ تصویر 2013 میں مقبوضہ فلسطین کے شہر الخلیل میں لی تھی جس کے فلسطینی شہری ہر ہفتے شرپسند صیہونی آبادکاروں کے حملوں کا شکار ہوتے ہیں اور جہاںشدت پسند یہودی مذہبی رہنما آبادکاروں کو مذبہی دورے کی آڑ میں فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ اگر اسرائیل اور فلسطین کے درمیان موجودہتنازع بہت سے لوگوں کو اس رائے سے متفق ہونے میں دشواری کا شکار ہوسکتی ہے تاہم لاکھوں کی اسرائیلی فوج اور غیر قانونی آبادکاروں کے زیرقبضہ فلسطینی زمین پر تیار ہونے والی اسرائیلی مصنوعات کاجائزہ لیا جائے تو کا بائیکاٹ کا فیصلہ بہت آسان ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ "فلسطین پر اسرائیلی قبضہ غیر قانونی ہے، ہم غیر قانونی صیہونی بستیوں میں تیار اسرائیلی مصنوعات کو اپنی دکانوں میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے غیر قانونی اقدام میں شریک نہیں ہو سکتے۔”
انہوں نے نشاندہی کی کہ 18,950 بیلجیئم نے یورپی شہریوں کے اس اقدام پر دستخط کیے، جس میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں سے مصنوعات کی درآمد روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔