(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدت پسند صیہونی وزیر کے اس غیر انسانی اقدام کو فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کی غیر معمولی مثال قرار دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر، ایتمار بن گویر نے صیہونی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے لئے ایک غیر انسانی حکم جاری کیا ہے جس میں جیل سروس کو فلسطینی قیدیوں کے لیے بیت الخلا ء تک رسائی کے لیے دیے گئے وقت کو کم کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔
فلسطینی کمیشن برائے اسیران اور سابق اسیران کے امور کے مطابق، آئی پی ایس نے قیدیوں کو نئے شیڈول سے آگاہ کیا جس میں وقت ایک گھنٹہ کم کیا گیا تھا۔
فلسطینی قیدیوں کی سربراہ قدورا فاریس نے کہا، "حفظان صحت اور بیماری کے پھیلاؤ کے معاملے میں قیدیوں پر اس اقدام کے اثرات کی سنگینی کے باوجود، یہ بین گویر کی انحطاط اور بیہودگی کی سطح کو بھی ظاہر کرتا ہے۔” انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے صیہونی وزیر کے اس غیر انسانی اور غیر قانونی حکم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر کا یہ اقدام اسرائیلی جیلوں کے اندر کے حالات پر غیرمعمولی اثر ڈالے کا جو تشدد میں اضافے کا کا سبب بنے گا۔”
واضح رہے کہ اس ماہ کے شروع میں، شدت پسند صیہونی وزیر بین گویر نے دو اسرائیلی جیلوں میں بیکریوں میں کام کرنے والے فلسطینی قیدیوں کو یہ کہتے ہوئے روکنے کا حکم دیا تھا کہ وہ "فوائد اور عیش و عشرت” کو منسوخ کر رہے ہیں۔