(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاستی دہشتگردی کا نشانہ بننے والوں میں سب سے زیادہ تعداد مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والوں کی ہے دوسرے نمبر پر الخلیل اور اس کے بعد جنین سے تعلق رکھنے والوں کی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی جرائم اور فلسطینیوں کے حقوق پر نظررکھنے والی غیر سرکاری تنظیم ضمیر ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیاہے کہ گذشتہ جنوری کے مہینے میں غاصب صہیونی افواج نےفلسطینی شہریوں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 99 بچوں اور 8 خواتین سمیت 598 شہریوں کو گرفتار کیا جس کے بعد رواں سال کے دوران صیہونی زندانوں میں قید فلسطینیوں کی تعداد تقریباً 4,780 تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں میں 29 خواتین قیدی، 160 نابالغ بچے اور تین کم عمر بچیاں بھی شامل ہیں۔ ان میں 915 انتظامی قیدی، جن میں ایک خاتون اور 5 بچے شامل ہیں۔
بیت المقدس میں جنوری کے دوران گرفتاریوں کی سب سے زیادہ شرح دیکھی گئی۔ جہاں 255 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا، الخلیل شہر سے 81 اور جینین 62 فلسطینیوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔
ماہ جنوری کے دوران جاری کیے گئے انتظامی حراستی احکامات کی تعداد 260 تک پہنچ گئی، جن میں 103 نئے احکامات اور 157 انتظامی قید کی تجدید کے احکامات شامل ہیں۔