(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ گذشتہ 16 سالوں سے صیہونی ریاست کی جانب سے غیر قانونی معاشی ناکہ بندی کا شکار ہے جس کے باعث غزہ کے شہری بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔
کینسر کے عالمی دن کے موقع پر غزہ میں وزارت صحت کے شعبہ آنکولوجی کے سربراہ خالد ثابت نے بتایا ہے کہ غیر قانونی ریاست اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی کے باعث مقبوضہ فلسطین کا شہر غزہ گذشتہ 16 سالوں سے معاشی ناکہ بندی کاشکار ہے جس کے باعث شہر میں40 فیصد سے زائد کینسر کے مریض علاج کی سہولت سے محروم ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے کنیسر کے مریضوں کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی ہے جو ان کا بنیادی حق ہے۔
انھوں نے بتایاکہ سولہ سالوں سے جاری معاشی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، بیس لاکھ سے زائد کی آبادی والے شہر غزہ میں سات لاکھ سے زائد افراد بے روز گار ہیں ، صحت کا شعبہ انتہائی مخدوش ہے جبکہ خوراک کی شدید قلت ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ صیہونی ریاست کی جانب سے جہاں کینسر کے مریضوں کو ملک سے باہر علاج کے لئے جانے کی اجازت نہیں ہے وہیں صیہونی دشمن نے غزہ میں طبی آلات کے داخلے کو بھی روک رکھا ہے جو انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں سے ایک ہے۔