(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )شہداء میں چھ کی عمریں 18 سال سے کم تھیں، جن میں سب سے کم عمر 14 سالہ عمر لطفی خمور تھاجبکہ 60 سالہ ماجدہ عبدالفتاح عبید بھی شامل ہیں، جنہیں اپنے گھر میں قرآن پڑھتے ہوئے گولی مار کر شہید کیا گیا۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے گذشتہ ماہ جنوری میں فلسطین میں بدترین ریاستی دہشتگردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خواتین اور بچوں سمیت 36 فلسطینیوں کو شہید کیا شہیدہونے والوں میں سب سے کم عمر 14 سالہ لطفی خمور شامل ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں سنہ 2015 کے بعد سے جنوری 2023 سب سے خونریز مہینہ ثابت ہوا جہاں صیہونی فورسز اور غیر قانونی آبادکاروں کے حملوں میں 36 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
اکثریت کو صیہونی فورسز نے ریاستی دہشتگردی کا نشانہ بناکرفائرنگ کرکے شہید کیا جبکہ تین کو غیر قانونی مسلح آباد کاروں نے شہید کیا۔
شہید ہونے والوں میں سے نصف سے زیادہ کا تعلق شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین سے تھا، جو نابلس کے ساتھ ساتھ، گزشتہ سال سے اسرائیلی فورسز کی طرف سے رات کے وقت تلاشی اور گرفتاری کی کارروائیوں کا مرکز رہا ہے۔
مغربی کنارے میں اسرائیلی تشدد مزید مہلک اور متواتر ہوتا جا رہا ہے، جس سے مسلح فلسطینی مزاحمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مڈل ایسٹ آئی کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے 2022 میں دوسرے انتفادہ کے بعد کسی ایک کیلنڈر سال کے مقابلے میں مقبوضہ مغربی کنارے میں سب سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کیا۔