(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کو فوجی امداد دینے اور مسئلے کی حل کی خاطر مصالحت کار کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے سی این این کو دیئے گئے انٹرویو میں فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست کے وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کے دوراہ اسرائیل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ پر امریکہ کی جانب سے اپنا کردار ادا کرنے پر کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کے معاملے کو کسی منطقی انجام تک لے جانے کی خاطر کوششوں کو تیز کرنے کی اپیل کے تناظر میں اسرائیل یوکرین کو فوجی امداد دینے اور مسئلے کی حل کی خاطر مصالحت کار کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اس حوالے سے یوکرین کی براہ راست فوجی مدد کرنے کے سوال پر صیہونی وزیراعظم نے غیر واضح انداز میں کہا کہ اسرائیل نے یوکرین کو میزائل شکن آئرن ڈوم امریکی ڈیفنس سسٹم دینےکا فیصلہ نہیں کیا ہے تاہم اس پر غور کیا جارہا ہے۔
یوکرین سے متعلق اسرائیلی وزیر اعظم نے کسی ٹھوس کمٹمنٹ کا اظہار نہیں کیا کیونکہ اسرائیل کے روس کے ساتھ اچھے تعلقات بھی ہیں، ماسکو اس وقت شام کی فضائی حدود کو کنڑول کر رہا ہے اور دوسری جانب اسرائیل کے جانی دشمن ایران کے شام میں ٹھکانوں پر اسرائیلی حملوں پر اس نے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔