(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انتہائی دائیں بازو کی جماعت کےسربراہ اور صیہونی وزیر نے گذشتہ روز سخت سیکیورٹی میں آبادکاروں کے ہمراہ ایک بارپھر قبلہ اول پر دھاوا بولا تھا۔
غیر قانونی صیہونی ریاست کے انتائی دائیں بازو کی جماعت کے سربراہ اور صیہونی ریاست کے وزیربرائے داخلی امور ایتماربن گویر نے گذشتہ روز درجنوں شرپسند صیہونی آبادکاروں کے ہمراہ قبلہ اول مسجد اقصیٰ پردھاوا بولا اور یہودی مذبہی رسومات کی ادائیگی کے نام پر مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی تھی۔
فلسطین، پاکستان سعودی عرب، ترکی اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر عرب ممالک نے صیہونی ریاست کے وزیر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں مقدس مقام (مسجد اقصیٰ) کے شرپسندانہ دورے پر شدید تنقید کی ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں صیہونی وزیر کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ ’پاکستان، اسرائیلی وزیر کے مسجد اقصیٰ کے احاطے کے غیر حساس اور اشتعال انگیز دورے کی شدید مذمت کرتا ہے۔‘
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بھی اس دورے کی مذمت کی اسے ’اشتعال انگیز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی وزیر کا یہ اقدام امن کی بین الاقوامی کوششوں کو نقصان پہنچانے والا اور مذہب سے متعلق بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
اس حوالے سے متحدہ عرب امارات کی جانب سے جاری بیان میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں ’خطرناک اور اشتعال انگیز خلاف ورزیوں کو روکنے‘ کا مطالبہ کیا گیا۔اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی حکام سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جس سے خطے میں کشیدگی بڑھے۔ جبکہ ایران کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے اس دورے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مسجد اقصیٰ سمیت فلسطین کے مقدس مقامات پر یہ عمل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور مسلمانوں کی اقدار کی توہین ہے۔