(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) شہریت منسوخ کرنے کے نسل پرستانہ بل پر پہلی رائے شماری کی گئی دوسری اور تیسری رائے شماری کے بعد بل کو منظور کر کے قانون کا حصہ بنا دیا جائے گا۔
غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے عبرانی اخبار "اسرائیل ہیوم” کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ نے گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس اور اندرون فلسطین سے تعلق رکھنے والے فلسطینی قیدیوں کو بے گھر کرنے اور ان کی اسرائیلی شہریت منسوخ کرنے کے نسل پرستانہ بل پر پہلی رائے شماری کی ہے.
نسل پرستانہ بل پر پہلی رائے شماری مکمل کرلی گئی ہے دوسری اور تیسری رائے شماری کے بعد بل کو منظور کرلیا جائے گا۔
اس نسل پرستانہ کالے قانون کا مقصد 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے قیدیوں اسرائیلی شہریت ختم کرنا اور انہیں فلسطین سے بے دخل کرنا ہے۔
اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ "نام نہاد قانونی بل میں مسودے میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ وزیر داخلہ کسی ایسے قیدی سے اسرائیلی شہریت یا رہائش منسوخ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں جو صیہونی ریاست کے اہداف کے خلاف کارروائیوں کا مرتکب ہوا تھا اور فلسطینی اتھارٹی سے مراعات وصول کرتا تھا۔ اسے فلسطینی اتھارٹی کےزیرانتظام علاقوں کے ساتھ ساتھ محصور شہر غزہ میں بھیجا جائے گا۔”
اخبار نے مزید کہا کہ "قانون قابض وزیر داخلہ کو قیدی کو شہریت سے محروم کرنے اور ملک بدر کرنے کے فیصلے کی منظوری کے لیے 14 دن تک کا وقت دے گا۔ قانون وزیر انصاف کے لیے منظوری کے لیے 7 دن کا وقت مقرر کرتا ہے جب کہ اس حوالے سے اسرائیلی عدالت کو 30 دنوں کے اندر فیصلے کی توثیق کرنا ہوگی