(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی مزاحمت کاروں کے اہلخانہ کو گرفتار کرنا، ان کے گھروں کو مسمار اور خاندان کے افراد شہروں سے بے دخل کرنےکا بھی فیصلہ کیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کو اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان خونریز جھڑپوں جس میں ایک فلسطینی بزرگ خاتون سمیت نو فلسطینی شہید اور 9 صیہونی آبادکار جہنم واصل ہوئے تھے کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں شدت پسند انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے سربراہوں نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نیتن یاہو کو متعدد دیگر تجاوزیز پیش کی گئی جس میں سے صیہونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس کے دو حملوں کے جواب کے لیے متعدد تجاویز پر غور کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تجاویز میں حملہ آور فلسطینیوں کے اہل خانہ کو گرفتار کرنا، ان کے گھروں کو مسمار کرنا اور خاندان کے افراد کو شہروں سے بے دخل کرنے کے ساتھ ساتھ صیہونی آبادکاروں کو اسلحہ رکھنے کے زیادہ سے زیادہ اجازت نامے جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیاجبکہ حکومت کا صیہونی آبادکاروں کو اسلحہ کے حصول میں مدد فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔