(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل "چاہتا ہے کہ فلسطین کا دفاع کرنے والے کارکن اور سیاست دانوں کو دنیا سے غائب کردے۔
برطانیہ کے شہر لندن میں قائم یورپی- فلسطینی کمیونیکیشن فورم – یوروپل کے سربراہ زاھرالبیراوی نے فلسطینی نیوز ایجنسی “قدس پریس “سے بات کرتے ہوئے صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار معاریو میں اسرائیل کے نئی تشکیل پانے والی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کےعہدیداران اور وزرا کے فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ بیانات پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ تل ابیب "برسوں سے فورم کے کام کو روکنے اور اسے دھمکیوں اور پابندیوں کے ذریعے محدود کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔”
انھوں نے کہا کہ ان کی مہم کے خلاف کسی بھی اسرائیلی سرگرمی کا انجام مغربی ممالک کے اس یقین کی وجہ سے "ناکامی” ہے کہ "فلسطینی حقوق کے دفاع میں ہمارا کام 100 فیصد قانونی ہے”۔
البیراوی نے کہا کہ اسرائیل "چاہتا ہے کہ فلسطین کا دفاع کرنے والے کارکن اور سیاست دان دنیا سے غائب ہو جائیں اور وہ کسی ایسے شخص کی موجودگی کو برداشت نہیں کر سکتا جو دنیا کو فلسطینیوں کے خلاف اس کے جرائم کی یاد دلائے”۔
واضح رہے کہ گذشتہ دوروز قبل اسرائیل کے عبرانی اخبار ’معاریو‘ کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یورپی- فلسطینی کمیونیکیشن فورم – یوروپل کی مہم "اسرائیل کی نسل پرستی” پر مرکوز تھی، جس کی نگرانی قابض حکومت کے اہلکاروں کے بیانات کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ یہ نسل پرستانہ بیانات اس سال کے اوائل میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد کے ذریعے تشکیل پانے والی حکومت کی طرف سے دیے گئے تھے۔