(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رواں ہفتے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی ریاستی جبر اور انتقامی کارروائیوں میں تین خاندان اپنے مکانات اور 16 دیگر املاک سے محروم ہوچکے ہیں جو کہ صہیونی ریاست کی فلسطینیوں کےخلاف نسلی امتیاز کا بدترین ثبوت ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق غیرقانونی صیہونی ریاست کی فلسطینیوں کے خلاف ریاستی دہشتگردی تمام تر انسانی حقوق کی تنظیموں کے دباو کے باوجود جاری ہیں ، گذشتہ روز صیہونی حکام نے مسجد اقصیٰ کےمراکشی دروازے کے قریب ایک فلسطینی شہری مہران الدیسی کے گھر کو مسمار کرنے پر مجبور کر دیا۔
متاثرہ شخص نے بتایا کہ صیہونی فوجی حکام کا کہنا ہےکہ اس نے یہ گھر اسرائیلی حکام کی اجازت کے بغیر تعمیر کیا ہے جو غیر قانونی ہے ۔
فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے کے دوران اسرائیلی حکام کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف انتقامی کارروائی کے تحت تین مکانات اور 16 دیگر املاک تباہ کیں جو کہ صہیونی ریاست کی فلسطینیوں کےخلاف نسلی امتیاز کا بدترین ثبوت ہے۔
بیت المقدس گورنری کی سالانہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال کے دوران قابض افواج نے مقبوضہ بیت المقدس میں 306 مسماری اور بلڈوزنگ آپریشنز کیے، جن میں 160 قابض ریاست کی مشینوں سے مسماری کی کارروائیاں کی گئیں اور 98 جبری خود ساختہ مسماری شامل ہیں۔ .