(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )سردی کے سخت موسم میں حوارہ جیل میں فلسطینیوں کو گرم کپڑوں اور کمبلوں سے محروم رکھا گیا ہے جو بدترین ظلم ہے۔
گذشتہ روز فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ بیان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غیر قانونی صہیونی ریاست اسرئیل کے بدنام زمانہ حراستی مرکز حوارہ میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے ، زندان میں قید 26 فلسطینی قیدی بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم ہیں۔
اسیران کمیشن نے بیان میں بتایا ہے کہا کہ "حوارہ حراستی” کیمپ میں اس وقت 26 فلسطینی قیدہیں جو حفظان صحت کی کمی کی شکایت کرتے ہیں، جن کمروں میں انہیں رکھا گیا ہے وہ گندے، کیچڑسے آلودہ، ٹھنڈے اور انتہائی خطرناک ہیں۔ انتظامیہ قیدیوں کو کپڑوں اور کمبلوں سے محروم رکھتی ہے، اس کے علاوہ وہ وہاں کے قیدیوں کو بھوکے پیاسے رکھنے ظالمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
کمیشن نے اس بات کی تصدیق کی کہ قیدی صحت کے بنیادی حقوق سے محروم ہیں اور بیمار قیدیوں کے معائنے اور ان کے علاج معالجے کا کوئی انتظام نہیں ، جس کی وجہ سے بہت سے بیمار قیدیوں کی حالت تشویشناک ہوگئی ہے۔ نابلس کے مشرق میں واقع بلاطہ کیمپ سے تعلق رکھنے والے قیدی سامر ابو عیاش نے حراستی مرکز میں غیرانسانی سلوک پرکھلی بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔