(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست اسرائیل کے سابق وزیر دفاع نے نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی شدت پسند حکومت کے خلاف جنگ کا اعلان کر دیا۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے سابق وزیر دفاع اور سابق آرمی چیف بینی گینٹز نے شدت پسند وزیر برائے سلامتی امور اتیمار بن گویر کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر انتہا پسند سیاسی بازو کو ترجیح دینے کے لیے "اصلاحی منصوبے” کو پیش کرنے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاھو کی انتہا پسند حکومت اسرائیل کو تباہی کی جانب لے جارہی ہے ۔
صیہونی میڈیا نے بینی گینٹز کے حوالے سے کہا ہے کہ بینی گینٹز نے اندرونی جنگ کی ذمہ داری قابض حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پر عائد کی ہے اور انھیں مخاطب کرتے ہوئے کہا، "اگر آپ اس راستے پر چلتے رہے جس پر آپ چل رہے ہیں، تو اسرائیلی معاشرہ ایک خانہ جنگی کا شکار ہوگا جس کی ذمہ داری آپ پر عائد ہو گی۔”
واضح رہے کہ نئی انتہا پسند اسرائیلی حکومت کے اندر شدید کشمکش جاری ہے اور بین الاقوامی سطح پر اس کے نسل پرستانہ اقدامات کے اعلان اور فلسطینیوں کے خلاف اپنے جرائم کو جائز قرار دینے کے لیے قوانین کے نفاذ کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر تنقید کی جا رہی ہے، اور دوسری طرف نسلی امتیاز اور نسلی امتیاز کی وجہ سے اسرائیلی حکومت کے درمیان شدید اختلافات ہیں۔