(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غیرقانونی ریاست کی ایک خفیہ ایجنسی نے آنے والے سال 2023 کے دوران صہیونی ریاست کو سب سے نمایاں چیلنجز کا انکشاف کیا ہے۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے عبرانی زبان کے معروف اخبار "یسرائیل ہیوم”نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی "امان” کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ "امان” اسرائیلی سیاسی قیادت کو آنے والے سال 2023 کے دوران سب سے نمایاں چیلنجز سے آگاہ کیا ہے جس میں سب سے بڑا خطرہ ،مزاحمت کاروں کے منظم حملوں کو قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں غزہ کی مزاحمت، مغربی کنارے اوربیت المقدس کی مزاحمت کو ایک ہی نظرسے دیکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ اس سے قبل اسرائیلی انٹیلی جنس غزہ اور مغربی کنارے کو دو الگ الگ میدانوں کے طور پر نہیں دیکھتی بلکہ انہیں ایک ہی سمجھتی ہے۔
سیاسی قیادت کو بھیجی جانے والی رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر فلسطینی مزاحمت کاروں کا جلد سدباب نہیں کیا گیا تویہ اسرائیل کی سلامتی کےلئے سب سے بڑا خطرہ ہوگا۔
رپورٹ میں ماہرین نے مزید کہا کہ اہم تشویش فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی رخصتی کے اگلے دن ہے۔ اگرمحمود عباس عہدہ چھوڑدیتے ہیں یا وہ وفات پا جاتے ہیں تو اسرائیل کیا کرے گا۔ "غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس اس میدان میں ایک اہم کھلاڑی ہے۔”
’امان‘ کی رپورٹ کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس پس منظر اور دیگر وجوہات کے خلاف حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں کی طرف سے حوصلہ افزائی کی جانے والی آئندہ چند مہینوں میں سلامتی کے عدم استحکام کا رجحان جاری رہنے کی توقع ہے۔
ماہرین نے توقع ظاہر کی کہ "انفرادی حملوں میں اضافہ ہوگا اور منظم مقامی گروہوں جیسے عرین الاسود (شمالی مغربی کنارے کے نابلس میں مزاحمتی گروپ) کے حملے، جو بنیادی طور پر سوشل نیٹ ورکس پر کافی زور پکڑ رہے ہیں۔ "امان” کے مطابق روایتی فلسطینی تنظیموں اور خود فلسطینی اتھارٹی کو چیلنج کر رہے ہیں۔