(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سنہ 1978ء میں صہیونی آبادکاروں کے قتل کے سہولت کار کے الزام میں گرفتار نائل البرغوثی زندگی کے چالیس سال صہیونی زندانوں میں گذار چکے ہیں اور تاحال ان کی حراست جاری ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمت تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے صہیونی عدالت کی جانب سے بہادر اسیر رہ نما نائل البرغوثی کی عمر قید کی توثیق پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ صہیونی ریاست تمام ظلم و استبداد کے باوجود اسیران تحریک کے حوصلے پست کرنے مکمل طورپر ناکام ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ البرغوثی ایک منفرد فلسطینی شبیہ اور ہمارے عوام اور ان کے عصری انقلاب کی علامتوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم اپنے بہادر قیدیوں سے وعدہ کرتے ہیں کہ ان کا مقصد ہماری ترجیحات میں سرفہرست رہے گا۔ جلد ہی ایک دن آئے گا جب ہم قابض کو قیدی نائل البرغوثی کی رہائی پر مجبور کر دیں گے۔ ہم اس وقت تک جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک اسرائیلی قید میں موجود تمام قیدیوں کو آزاد نہیں کردیا جاتا۔
وضح رہے کہ 62 سالہ نائل البرغوثی کو سنہ 1978ء میں صہیونی آبادکاروں کے قتل کے سہولت کار کے الزام میں حراست میں لیا۔ اسی الزام میں انہیں تاحیات عمر قید اور 18 سال اضافی قید کی سزا سنائی۔ سنہ 2011ء میں انہیں رہا کیا گیا مگر کچھ عرصہ بعد اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں دوبارہ حراست میں لے لیا تھا۔