(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) "فلسطینیوں کا مزاحمتی میدان عوام کی اکثریت کے تصور سے کہیں زیادہ گرم ہو رہا ہے، مغربی کنارے اور بیت المقدس میں حالیہ مہینوں میں جو کچھ دیکھا ہے وہ پریشان کن ہے۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل انٹیلی جنس ڈویژن کے سابق سربراہ میجر جنرل”تامير هيمان”نے اپنے ایک انٹر ویو میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے غیر معمولی حملوں کو اسرائیل کے لئے پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تیسری فلسطینی انتفاضہ شروع ہونے کے واضح اشارے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ "ایسے اشارے ہیں جو واضح طورپر دکھائی دیتے ہیں اور ان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، جس سے غیر معمولی خصوصیات کے ساتھ تیسرے فلسطینی انتفادہ کے پھوٹ پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔” انہوں نے نشاندہی کی کہ "فلسطینیوں کا مزاحمتی میدان عوام کی اکثریت کے تصور سے کہیں زیادہ گرم ہو رہا ہے، مغربی کنارے اور بیت المقدس میں حالیہ مہینوں میں جو کچھ دیکھا ہے وہ پریشان کن ہے۔
تامير هيمان نے بتایا کہ مقبوضہ بیت المقدس میں ہونے والے بم دھماکوں اور فلسطینیوں کے ہاتھوں اسرائیلی شہری "تيران بيرو”کی لاش کا اغواکوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔