(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظبی میں قائم اسرائیلی سفارت خانے کی طرف سے ایک ایسے بچے کا پاسپورٹ جاری کیا گیا ہے جو ایک صہیونی خاندان کا ہے اور امارات میں پیدا ہونے والا پہلا اسرائیلی بچہ قرار دیا جارہا ہے۔
سماجی رابطوں کی بین الاقوامی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ابوظبی میں اسرائیلی سفارت خانے جاری کردہ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے جس میں صہیونی ریاست کے سفیر نے ایک بچے کو اٹھایا ہوا ہے جس کے ہاتھ میں اس کا پاسپورٹ ہے۔
سفارت خانے کے اکاؤنٹ نے بچے کو تھامے ہوئے سفیر کی تصویر ٹویٹ کی۔ دونوں ممالک کے درمیان دو سال کے امن معاہدے کے بعد ابوظبی میں اسرائیلی سفارت خانے کی طرف سے متحدہ عرب امارات میں پیدا ہونے والے ایک اسرائیلی بچے کو پاسپورٹ جاری کرنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
دوسری طرف متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی سفیرامیر حائیک نے بچے کے پاسپورٹ حاصل کرنے پر جشن منایا اور اس قدم کو دونوں ملکوں کے درمیان ایک "نیا دلچسپ لمحہ” قرار دیا۔
دوسری جانب ٹویٹرصارفین نے اسرائیلی قابض ریاست کی حمایت اور اس کے ساتھ نارملائزیشن ل پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنی سرزمین کا دفاع کرنے والے فلسطینیوں کے مصائب اور اس میں بے گھر ہونے والوں کی واپسی پر روشنی ڈالی۔
یہ ابوظبی اور قابض ریاست کے درمیان ابراہیمی معاہدوں کے مطابق تعلقات کو معمول پر لانے کے تقریباً دو سال بعد یہ بچہ پیدا ہوا۔ یہ معاہدہ امریکا کی کوششوں سے عمل میں آیا تھا۔
"اسرائیل” کی طرف سے متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان کے ساتھ کیے گئے امن معاہدوں نے فلسطینیوں میں شدید غم وغصے کی لہر پیدا کی ہے۔