(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں آتشزدگی کے باعث 21 افراد کے جھلس کر جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہا رکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ غزہ سنگین صورتحال کا شکار ہے محاصرہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سینئر رہنما اور فلسطین قانون ساز اسمبلی کے رکن حسین الشیخ نے غزہ میں آتشزدگی کے باعث سات بچوں سمیت اکیس افراد کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتےہوئے کہا ہے کہ اگر غزہ کا محاصرہ نہیں ہوتا تو یہاں انسانی ضروریات کی اشیا موجود ہوتیں اور آگ بجھانے والے آلات کو بروقت استعمال کیا جاسکتا تھا۔
واضح رہے کہ فلسطین پر صہیونی ریاست کے قبضے کے بعد سے فلسطینیوں کی بڑی تعداد پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہے غزہ گذشتہ 15 سالوں سے اسرائیلی غیر قانونی محاصرے کا شکار ہے جس کے بعد غزہ کی آبادی جو کہ 23 لاکھ کے قریب ہے شہر سے باہر جانے کے قابل نہیں ہے۔
آبادی میں بے تحاشہ اضافے اور جگہ کی کمی کے باعث غزہ میں بے تریب تعمیرات کی جارہی ہیں یہ دنیا کے گنجان ترین علاقوں میں شامل ہے۔ یہاں بجلی کا نظام لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عام طور پر متاثر رہتا ہے اس سال غزہ کو مجموعی طور پر روزانہ 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس وجہ سے مٹی کے تیل سے جلنے والے لیمپ عام طور پر آگ کے بھڑکنے کا باعث بنتے رہتے ہیں۔