(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست میں اندرونی خلفشات شدت اختیار کرگیا ہے ، ایک جانب مزاحمت کاروں کےحملوں نے صہیونی ریاست کو پریشان کیا ہوا ہے تو دوسری جانب سیاسی عدم استحکام نے اسرائیل کو سنگین صورتحال سے دوچار کیا ہوا ہے۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے سابق آرمی چیف آف سٹاف، لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ گاڈی آئزن کوٹ، جو کہ کنیسٹ کے نئے رکن کے طور پر منتخب ہوئے تھے، نے گذشتہ روز عبرانی "12” چینل پر ایک اپنے ایک انٹرویو میں متنبہ کیا کہ انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان "بیزیل سموٹریچ” جیسی شخصیت کو فوج کا وزیر مقرر کرنا ادارے کی سلامتی کے مستقبل پر ایک بڑا جوا کھیلتا ہے۔ سیٹلرز پارٹی کے لیڈروں کو اگلی حکومت میں سیکورٹی کے ذمہ دار مقررکرنا ملکی سلامتی پر سوالیہ نشان ہے۔
اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ "بیزیل سموٹریچ” کی تعیناتی پر اختلاف صرف اس وجہ سے نہیں کہ انہوں نے فوج میں جزوقتی خدمات انجام دیں بلکہ اس شعبے میں پیشہ ورانہ تجربے کی کمی ہے انھوں نے بہت کم مدت کے لیے فوج میں خدمات انجام دیں اور ادارے کو درپیش بڑے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت سے آگاہ نہیں ہے دوسری جانب ملکی سیکیورٹی کی صورتحال روزانہ کی بنیاد پر خطرناک سے خطرناک ہوتی جارہی ہے۔انھوں نےمزید کہا کہ میری رائے میں، ان کے پاس بنیادی معلومات ہی نہیں ہیں کہ وہ ان بڑے چیلنجوں کا مقابلہ کر سکیں ۔