(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین میں مزاحمت کار صہیونی فوج کےلئے ڈراؤنا خواب بنتے جارہے ہیں، اسرائیلی فوج نے مقابلے کےلئے جدید ہتھیار اور بکتر بند جیپیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں بڑھتے ہوئے واقعات کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیلی قابض فوج نے سینکڑوں ملین شیکل مالیت کے معاہدے کے ذریعے بڑے پیمانے پر جدید ہتھیار، ڈیڑھ ہزار کے قریب بکتر بند جیپیں اور تقریباً 2,500 بلٹ پروف جیکٹیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ سیکیورٹی اسسمنٹ سیشن کے اختتام پر فلسطینی علاقوں میں ان فوجیوں کی دراندازی کے دوران ان کی افواج کی مسلسل فائرنگ کے بعد یہ سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جب کہ جیکٹس میں 8 ملین شیکل تک کی بلٹ پروف حفاظتی تہیں شامل ہیں، جو کمانڈو بریگیڈ کے سپاہیوں کے لیے ہیں اور دیوار فاصل پر تعینات افواج کے لیے ہیں۔
فوج نے مغربی کنارے میں استعمال ہونے والی پرانی گولیوں اور سنگ باری کے خلاف مزاحمت کرنے والی گاڑیوں کو تبدیل کرنے کے لیے 50 نئی بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، جس میں وہ "بریکنگ ویوز” آپریشن میں حصہ لینے والی افواج کے تحفظ کو بڑھانے کی کوشش میں ہے۔دریں اثنا یدیعوت احرونوت اخبار نے رپورٹ کیا کہ مذکورہ بالا ذرائع سب سے بڑے ہیں جو فوج گزشتہ دہائی کے دوران فراہم کرچکی ہے۔ یہ اب تک کی مغربی کنارے میں فوج کے لیے ہتھیاروں کی سب سے بڑی خریداری ہے۔