(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حالیہ چند ماہ سے غیر معمولی تیز ہونے والی مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لئے صہیونی فورسز نے فلسطینی بچوں ، خواتین اور بزرگوں کی گرفتاریوں میں اضافہ کردیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین صہیونی ریاست کی ریاستی دہشتگردی اور فلسطینیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے گذشتہ چند ماہ سے بڑھنے والی مزاحمتی کارووائیوں کو روکنے کےلئے مغربی کنارے اور القدس کے شہروں اور قصبوں میں اپنی ریاستی دہشتگ گردی میں اضافہ کردیا ہے اور گذشتہ اکتوبر میں اسرائیلی قابض حکام کے ہاتھوں 76 بچوں اور 22 خواتین سمیت600 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فورسز کی فلسیطنیوں کے خلاف جارحیت میں گذشتہ ماہ کے مقابلے میں 30 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔
گذشتہ ماہ کے دوران قابض فوج نے بچوں کو گرفتاریوں، گھروں میں نظربندی اور مالی جرمانے کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور 76 کم سن بچوں اور 22 خواتین اور لڑکیوں کو گرفتار کیا۔ ان میں سے 18 کو مقبوضہ بیت المقدس شہر سے گرفتارکیا گیا۔
رپورٹ میں بتایاگیا کہ بیت المقدس میں 290 سے زائد گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں، جن میں 41 بچے، 18 خواتین اور لڑکیاں شامل ہیں، 110 گرفتاریاں مسجد اقصیٰ اور اس کے اطراف اور قریبی گلیوں سے کی گئیں، اس کے بعد شعفاط، العیسویہ اور سلوان کے قصبے سے فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔
اکتوبر کے دوران قابض عدالتوں نے القدس کے قیدیوں کے لیے 11 انتظامی نظر بندی کے احکامات جاری کیے۔ 48 کے ملک بدری کے احکامات جاری کیے، جن میں سے 28 مسجد اقصیٰ سے بےدخل کیے گئے۔