(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے حفاظتی حصار میں درجنوں صہیونی آباد کاروں، طلبا اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت دسیوں انتہا پسندوں نے مراکشی دروازے سے قبلہ اول میں گھس کراشتعال انگیز چکر لگائے۔
فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ گذشتہ روز درجنوں یہودی آباد کاروں نے صہیونی ریاست کی سیکیورٹی فورسز کے حفاظتی حصار میں مسجد قصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی اور یہودی مذہی رسومات کی ادائیگی کے نام پر اشتعال انگیز نعرے بازی کی اورمسلمان نمازیوں کو قبلہ اول سے باہر نکال دیا۔
یہ بھی پڑھی
صہیونی فوج کا شہید برکات عودہ کے گھر پر دھاوا، جھڑپوں میں دو فلسطینی زخمی
واضح رہے کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ایک ہزار سے زائد غیر قانونی صہیونی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی تھی۔یہودی آباد کاروں کے یہ دھاوے انتہا پسند گروپوں کی اپیل پر کیے گئے جنہوں نے اتوار کو یہودیوں کی مذہبی رسومات کے موقعے پر مسجد اقصیٰ میں جمع ہو کر تلمودی تعلیمات کے مطابق رسومات کی ادائی کیں۔
قابض فوج نے نماز کی ادائی کے لیے مسجد اقصیٰ میں آنے والے فلسطینیوں کی شناخت پریڈ کی اور ان کے شناختی کارڈز ضبط کرلیے۔خیال رہے کہ جمعہ اور ہفتہ کے کے دن کے علاوہ ہفتے کے باقی ایام میں یہودی آباد کار دن میں دو بار مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولتے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مسجد اقصیٰ کی حرمت کو پامال کرنے والے اشتعال انگیز اقدامات اور حرکات کرتے ہیں۔