(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) گرفتار ہونے والے فلسطینیوں میں زیادہ تر بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت پابند سلاسل کئے گئے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی جبر اور فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے گذشتہ ستمبر میں 35 بچوں اور 20 خواتین سمیت 450 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کیا گرفتار کئے جانے والوں میں بڑی تعداد بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی فوج کی فائرنگ، دو فلسطینی راہگیر شہید، ایک زخمی
رپورٹ میں بتایاگیا کہ گذشتہ روز بھی صہیونی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس کے مختلف علاقوں سے چھ فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا۔
صہیونی فوج نے بیت لحم کے قصبے العبیدیہ سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ نوجوان محی محمد ابو سرحان کو چھاپہ مارنے اور تلاشی لینے کے بعد گرفتار کر لیا۔القدس میں قابض فوج نے محمد جابر نامی نوجوان کو شہر کے الرام قصبے میں اس کے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا۔
رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع گاؤں ام صفا سے چار نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا۔ام صفا ولیج کونسل کے سربراہ مروان صباح نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی ایک بڑی فوج نے صبح تین بجے گاؤں پر دھاوا بولا اور کئی گھروں پر دھاوا بول دیا اور ان کے دروازے توڑ دیے اور یزن محمد طنطرہ، اس کے بھائی امیر، نجاح طناطرہ۔ اور براء اسامہ حماد کو گرفتار کرلیا۔