(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بھارتی ظلم و ستم کے سامنے ڈٹ جانے والے حریت رہنما مولانا عباس انصاری کے انتقال سے مسلم اُمّہ عظیم سرمایہ سے محروم ہو گئی ہے۔
آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سابق چیئر مین اور اتحاد المسلمین کے بانی مولانا محمد عباس انصاری طویل علالت کے بعد منگل کی صبح اپنی رہائش گاہ واقع خانقاہ سوختہ نوا کدال میں 86 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں محمد حسین محنتی، مسلم پرویز، طارق حسن، محفوظ یار خان، میجر (ر) قمر عباس، علامہ باقر زیدی، علامہ قاضی احمد نورانی، قاری محمد عثمان، پیرزادہ ازہر ہمدانی، اسرار عباسی، یونس بونیری، ارشد نقوی، مطلوب اعوان، کرامت علی، بشیر سدوزئی، جمشید حسین، عرم بٹ، نسرین میمن، ریحانہ عزیز اور ڈاکٹر صابر ابو مریم کا آزادی کشمیر کے عظیم مجاہد اور حریت کانفرنس کے سابق چیئر مین مولانا عباس انصاری کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا عباس انصاری تحریک آزادئ کشمیر کے عظیم رہنما تھے آپ کے انتقال سے مسلم اُمّہ ایک سچے اور بہادر حریت پسند سے محروم ہو گئی ہے، مولانا عباس انصاری کو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
پانچ دہائیوں کے دوران صہیونی فوج نے سترہ ہزار سے زائد فلسطینی خواتین کو گرفتار کیا
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے جاری کردہ بیان میں مولانا عباس انصاری کے انتقال پر اہل خانہ، حریت کانفرنس اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارتی ظلم و ستم کے سامنے ڈٹ جانے والے حریت رہنما مولانا عباس انصاری کے انتقال سے مسلم اُمّہ عظیم سرمایہ سے محروم ہو گئی ہے ، مولانا کی خدمات اور جدوجہد کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔