(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) گذشتہ روز 20 مزید فلسطینی قیدیوں نےبھوک ہڑتال کا اعلان کیا جس کے بعد بھوک ہڑتال کرنے والے قیدیوں کی تعداد پچاس سے زائد ہوگئی۔
فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صہیونی زندانوں میں بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید مزید بیس فلسطینیوں نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی ہے جس کا مقصد صہیونی ریاستی دہشت گردی کےخلاف آواز اٹھانا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ایک ماہ میں مزاحمت کاروں کے حملے میں تین صہیونی فوجیوں سمیت چار اسرائیلی ہلاک
اس سے قبل 30 قیدیوں نے 16روز سےبھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی تھی۔ ان فلسطینیوں نے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے اور انہوں نے عدالتوں کا بھی بائیکاٹ کیا ہے۔
فلسطینی اسیران کے امور کے ذمہ ادار ادارے کے ترجمان، حسن عبد ربہ نے پریس بیانات میں کہا کہ "بھوک ہڑتال کرنے والے30 قیدیوں کی حالت خراب ہوتی جا رہی ہے۔ وہ شدید نکاہت اور تھکاوٹ کا شکار ہیں اور ان کا وزن مسلسل کم ہو رہا ہے۔انہیں جوڑوں کی بھی شکایت ہے۔ جسم میں پانی کی مقدار کم ہو رہی ہے اور وٹامنز کی کمی کا شکار ہو رہے ہیں۔
انتظامی حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد 780 تک پہنچ گئی، جن میں کم از کم چھ نابالغ اور دو خواتین قیدی شامل ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ تعداد جزیرہ نما النقب اور عوفر جیلوں میں قید ہے۔
انتظامی حراست ایک اسرائیلی فوجی حکم کے ذریعے قید کرنے کا فیصلہ ہے، جس میں کسی فلسطینی کو بغیر کسی الزام کے غیرمعینہ مدت تک کے لیے قید کردیا جاتا ہے۔