(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی خاتون گاڑی میں آگ لگنے سے حادثے کا شکار ہوئیں جس کو صہیونی فوجی عدالت نے تخریب کاری کی کارروائی قرار دیتے ہوئے ان کو گیارہ سال قید کی سزا سنائی تھی۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب مشرق میں واقع جبل مکبر قصبے سے تعلق رکھنے والی 38 سالہ فلسطینی خاتون اسراء جعابیص صہیونی قید کے آٹھویں سال میں داخل ہوگئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مزاحمت کاروں کے حملے جاری، دو صہیونی فوجیوں سمیت چار اسرائیلی زخمی
اسرائیلی فوج نے اسراء جعابیص کو آٹھ سال قبل گیارہ اکتوبر کو اس وقت حراست میں لیا جب وہ الزعیم قصبے سے ملحقہ سڑک اپنی گاڑی میں گیس سلینڈر پھٹنے کے باعث بری طرح جھلس کر زخمی ہوگئی تھیں ، اسرائیلی فوج نے ان پر الزام عائد کیا کہ وہ کار میں دھماکہ خیز مواد لےجا رہی تھیں کو پھٹ گیا تھا جب کہ جعابیص اپنا مکان تبدیل کر نے کے بعد گھر کا سامان لے جا رہی تھیں جس میں ایک گیس سلینڈربھی شامل تھا۔
ابو عصب نے نشاندہی کی کہ گاڑی میں آگ لگنے سے جعابیص کا پورا جسم شدید جھلس گیا۔ مگر صہیونی حکام نے اسے ایک عسکری کارروائی قرار دیتے ہوئےگیارہ سال قید کی سزا سنادی۔
فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والےادارے نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسراء جعابیص کے زخم اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود سنگین نوعت کے ہیں جس کی فوری سرجری کرنا ضروری ہے لیکن جیل انتظامیہ اس کے لیے ضروری علاج فراہم کرنے میں تاخیر کر رہی ہے۔