(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی اور لبنانی حکام نے امریکی ثالث کی جانب سے منگل کو دونوں ملکوں کے درمیان سمندری سرحدی حد بندی کے معاہدے کے مسودے کا خیرمقدم کیا۔
صہیونی ریاست کے معروف اخبار نے اپنی رپورٹ دعویٰ کی ہے کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحدی تنازع کے حل کے لئے امریکی ثالث کی جانب سے پیش کردہ معاہدے کے مسودے کو دونوں ممالک نے تسلیم کرلیا ہے اور جلد دونوں ممالک کے درمیان سمندری حدود کے حوالے سے تنازع پر معاہدہ طے پاجائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
اسرائیل کا ساتھ کھیل میں بھی نہیں دے سکتا، 15 سالہ لبنانی نے عالمی مقابلہ چھوڑدیا
رپورٹ میں اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ إيال حولاتا کے حوالے سے انکشاف کیا کہ انھوں نے کہا ہے کہ اسرائیل معاہدے کے حتمی مسودے سے مطمئن ہے، جسے امریکی ثالث نے پیش کیا تھا۔
ہولاتا نے ایک بیان میں کہا، "ہمارے تمام مطالبات پورے کر لیے گئے ہیں، اور ہم نے جن تبدیلیوں کی درخواست کی تھی ان میں ردوبدل کر دیا گیا ہے۔” "ہم نے اسرائیل کے سلامتی کے مفادات کو محفوظ رکھا ہے اور ایک تاریخی معاہدے کی طرف گامزن ہیں۔”
دوسری جانب لبنان کے اعلیٰ مذاکرات کار الیاس بو صاب کا خیال ہے کہ بیروت نے اسرائیل کے ساتھ سمندری سرحد کی حد بندی کے حوالے سے اپنے مطالبات حاصل کر لیے ہیں۔
بوصاب نے مزید کہا کہ "قنا فیلڈ کے حوالے سے لبنان اور اسرائیل کے درمیان گیس یا دولت کا کوئی اشتراک نہیں ہے… اور بیروت کو اس کے تمام حقوق ملیں گے۔”