(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غیر قانونی انتہا پسند صیہونیوں کی طرف سے قرآن مجید کو نذر آتش کرنا دین اسلام کے ساتھ جارحیت ، دشمنی اور مقدس مقامات سے دشمنی کا خطرناک اقدام ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز غیر قانونی صہیونی آبادکاروں نے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل میں مسجد قیطون اور ابراہیمی مسجد کے قریب قرآن مجید کی بے حرمتی کی اور اس مقدس کتاب کے نسخوں کو جلاکر کچرے پر ڈالتے ہوئے اس کی ویڈیو بھی بنائی ، انتہاپسند صہیونی آبادکاروں کے اس اشتعال انگیز اقدام پر فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے ایک سرکردہ رکن شیخ خضر عدنان نے اپنی جماعت کی جان ب سے سخت ردعمل کا اعلان کرتے ہوئےکہا ہے کہ یہ اقدامات ناقابل قبول ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی آبادکاروں کی قرآن پاک کی بے حرمتی، ویڈیو بھی جاری کردی
انھوں نے کہا کہ انتہا پسند صیہونیوں کی طرف سے قرآن پاک کو نذر آتش کرنا دین اسلام کے ساتھ جارحیت اور دشمنی اور مقدس مقامات سے دشمنی کیلیے ایک خطرناک اقدام اور مسجد الاقصی پر جارحیت ہے۔انہوں نے کہا کہ مزاحمت کو مسلمانوں کے مقدسات اور عقائد کی اس بے حرمتی اور تجاوز کے جواب میں بڑھنا چاہیے۔ ہم ان گھناؤنے جرائم کے سامنے خاموشی کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس جرم نے اعلیٰ ترین مذاہب اور آسمانی ادیان کو نشانہ بنایا ہے اور ہم فلسطینی علماء سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس جرم کے سامنے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔