(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بڑے پیمانے پر صہیونی ملٹری آپریشن کے باوجود پے درپے مزاحمتی حملوں نے اسرائیلی فوج میں مایوسی پیدا کردی ہے ، آپریشن کو جاری رکھنے کے لئے فوج کو ایک بڑے بجٹ کی بھی ضرورت ہے جو اس وقت دستیاب نہیں ہے۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل نے حالیہ چند ماہ کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے غیر معمولی طورپر بڑھنے والی مزاحمتی کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے "دی ویو بریکر” کے نام سے آپریشن شروع کیا ہے جس کا مقصد فلسطینی مزاحمت کاروں کی گوریلا کارروائیوں کو روکنا ہے ،تاہم غیر قانونی صہیونی ریاست کے اسٹیٹ کنٹرولر متان یاہو اینجلمین نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں لڑائی کو جاری رکھنے کے لیے ذہنی طور تیار نہیں ہے جبکہ فوج کے پاس ضرورت کے مطابق بجٹ بھی میسر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیے
گذشتہ ستمبر:صہیونی فوجیوں نے 17 فلسطینی شہید 350 سے زائد کو زخمی کیا
رپورٹ میں مقبوضہ مغربی کنارے میں باقاعدہ اور ریزرو فوجیوں کے لیے اپنے لاجسٹک کور کو بہتر بنانے کی ضرورت کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے جواب میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے گذشتہ چند مہینوں کے دوران فوج نے مغربی کنارے کے سیکٹر کو بڑی تعداد میں لڑاکا بٹالین، جدید ٹیکنالوجی اور صلاحیتوں کے ساتھ آپریشن بریک دی ویوز کے حصے کے طور پر مضبوط کیا ہے لیکن یہ جاری رہنے والی مزاحمتی کارروائیوں کے لئے مکمل طور پر کافی نہیں ہے ۔