(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) برطانوی وزیراعظم نے صہیونی ہم منصب کو اپنے سفارتخانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے سے آگاہ کیا ہے ، جس کے جواب میں صہیونی وزیراعظم نے ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
برطانوی اخبار "ٹیلی گراف” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس نے دو روز قبل نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اپنے صہیونی ہم منصب یائر لیپڈ کو سفارتخانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے حوالے سے آگاہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ وہ سفارت خانے کے مقام کے حوالے سے "اہمیت اور حساسیت” کو سمجھتی ہیں جیسا کے انھوں نے انتخابات میں کامیابی سے قبل اپنے جلسے اور جلوسوں میں وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن کو شکست دیکر وزیراعظم بننے میں کامیاب ہوجاتی ہیں تو وہ اسرائیل کے سفارتخانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منقل کردیں گی۔جس کا مطلب ہے "برطانیہ کی جانب سے بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرنا۔ "اسرائیل کے قبضے کے خلاف اپنی زبردست وفاداری کے لیے مشہور ٹرس نے "اسرائیل نواز قدامت پسند” تنظیم کے اراکین کو ایک خط لکھا، جس میں انھوں نے تل ابیب کی حمایت کا عہد کیا۔
برطانوی وزیراعظم کے جواب میں، اسرائیلی وزیراعظم نے آج سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اس اقدام پر غور کرنے کے لیے برطانوی رہنما کا شکریہ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ممالک کے درمیان شراکت داری کو مضبوط کرتے رہیں گے۔