(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) 2006 میں صہیونی فوج نے فلسطینی خاندان کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ساحل پر اپنا وقت گزار رہے تھے۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں سنہ 2006ء میں غیر قانونی صہیونی ریاست کی فوج کے حملے میں زخمی ہونے والی فلسطینی خاتون 16 سال تک طبی امداد پر زندہ رہنے کے بعد آخر کار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئی۔
جمعہ 9 جون 2006 کو صہیونی فوج کی بحریہ نے غزہ کے شمال میں بیت لاہیا کے ساحل پر فلسطینی خاندان پر آٹھ گولے گرائے جس کے نتیجے میں امینہ غالیہ کے والد اور ان کے پانچ بھائیوں کی موقع پر شہادت ہوئی اور امینہ غالیہ بھی شدید زخمی ہوئی جن کو علاج کے لئے مصر منتقل کردیا گیا ۔گذشتہ روز امینہ غالیہ 16 سالوں تک اپنے زخموں سے لڑنے کے بعد آخر کار اپنے خالق حقیقی سے جاملیں۔
واضح رہے کہ قابض فوج کی جانب سے نہتے فلسطینی خاندان کے خلاف کیے گئے قتل عام کے مناظر نے دنیا بھر میں شدید غم و غصے کو جنم دیاتھا ۔