(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی حکومت نے فوج کی درخواست پر پورے مقبوضہ فلسطین میں تقریباً 20,000 اضافی پولیس اہلکاروں کو تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے جو آئندہ الیکشن کے دن تک جاری رہے گا۔
صہیونی ریاست کے عبرانی نیوز چینل نیوز 13 نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صہیونی فوج نے اسرائیل حکومت کو اسرائیلی فوجیوں اور غیر قانونی آبادکاروں پر فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے تیزی سے بڑھتے ہوئے غیر معمولی حملوں کے خوف سے اسرائیلی پارلیمنٹ کو ایک تجویز بھیجی تھی جس میں مقبوضہ بیت المقدس اور مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے خلاف گرینڈ آپریشن کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
مزاحمت کاروں کے حملوں سے پریشان صہیونی فوج کا گرینڈ آپریشن کا فیصلہ
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت نے فوج کے مطالبے پر گرینڈ آپریشن کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں پورے مقبوضہ فلسطین میں تقریباً 20,000 اضافی پولیس اہلکاروں کو تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے جو آئندہ الیکشن کے دن تک جاری رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے حوالے سے گرفتاریوں کو وسعت دینے اور مغربی کنارے کے شہروں میں داخل ہونے کے سلسلے میں نابلس اور جنین پر خصوصی توجہ مرکوز ہے جس کے لئے منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے تیاریاں جاری ہیں، تاہم ابھی تک فوجی آپریشن کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔
چینل نے بتایا کہ قابض فوج کے چیف آف اسٹاف ایوب کوہاوی نے ذاتی طور پر اس آپریشن کی دستاویزات کا مشاہدہ کیا جس میں میجر بار فلاح کو جالمہ چوکی پر جہنم واصل کیا گیا تھا۔