(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض فوج سمجھتی ہے کہ نہتے فلسطینیوں کے قتل سے مزاحمت میں کمی آئے گی تو یہ ان کی غلط فہمی ہے ہرفلسطینی کی شہادت کے ساتھ مزاحمت تیز ہوتی جائے گی۔
غاصب صہیونی فوج کے ہاتھوں مقبوضہ بیت المقدس کے شہر جنین کے قصبے کفر دان سے تعلق رکھنے والے سترہ سالہ فلسطینی بچے عدی طراد هشام صلاح کی شہادت پر جاری حماس اور اسلامی تحریک جہاد کے علیحدہ علیحدہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ صہیونی جرائم قبضے کے خلاف فلسطینی مزاحمتی عزم کو کمزور نہیں کر سکتے ہیں۔
اسرائیل کے لئےخوف کی علامت بن جانے والی دونوں مزاحمتی تحریکوں نے اس علاقے میں اسرائیلی قابض فوج کی کارروائی کے دوران دلیرانہ مزاحمت پر علاقے کے نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قابض فوج سمجھتی ہے کہ نہتے فلسطینیوں کے قتل سے مزاحمت میں کمی آئے گی تو یہ ان کی غلط فہمی ہے ہرفلسطینی کی شہادت کے ساتھ مزاحمت تیز ہوتی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے
جنین: بدحواس صہیونی فوج کے چھاپے، چھ فلسطینی گرفتار
حماس کی طرف سے فلسطینی آزادی پسند مجاہدین کی تعریف جنہوں نے اسرائیلی چھاپوں کے دوران بھر پور مزاحمت کی اور ثابت کیا فلسطینی اسرائیلی قبضے اور جرائم کے خلاف اپنی جدوجہد اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ان اسرائیلی قابضین کو نکال باہر نہیں کیا جاتا ۔
اسلامی تحریک جہاد نے اپنے بیان میں کہا ‘ اسرائیلی قابض فوج کی طرف سے عدی صالح کا قتل اسی غلط فہمی کا تسلسل ہے جس کی وجہ سے قابض فوجیوں بدھ کے روز جلامہ چیک پوائنٹ پر دو فلسطینی نوجوانوں کو روکا تھا اور دونوں نے اسرائیلی فوجی افسر کو جہنم واصل کیا تھا۔ اسلامی جہاد نے مزید کہا ان دونوں کو تعلق بھی اسی کفر دان سے تھا۔ قابض فوج سمجھتی ہے کہ اسے مزاحمت نہیں ملے گی یہ اس کی غلط فہمی ہے۔