(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل بین الاقوامی قانون کے مطابق چوبیس گھنٹے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرتا ہے اور یہ ایک "نسل پرست غیر قانونی ریاست ہے”۔
سابق وزیر صحت ، بین الاقوامی تعلقاتی کونسل کے سربراہ اور حماس کے سیاسی اور سفارتی شعبے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر باسم نعیم نے یوکرین کے سفیر کی طرف سے حماس کو دہشت گرد قرار دیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے’ اسرائیلی قابض فوج ستر سال سے زیادہ عرصے سے فلسطینیوں کا قتل عام کر رہی ہے اور انہیں بے گھر کر رہی ہے مگراس کے باوجود دہشت گردی کا الزام حماس اور فلسطینیوں پر لگادیا جاتا ہے۔ یہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔”فلسطین پر صہیونی قبضے کی مزاحمت بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کے ذریعے ضمانت یافتہ ایک جائز حق ہے۔”
واضح رہے حماس کی سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے گزشتہ روز روس کا دورہ کیا اور ماسکو میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ اس موقع پر روسی وزارت خارجہ کے دوسرے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیے
اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف منظم نسل کشی کررہا ہے، ڈاکٹر باسم نعیم
اسرائیل میں یوکرین کے سفیر نے ماسکو میں حماس کی اس اعلیٰ سطح کی ملاقات کے بعد ہی حماس کے خلاف یہ بیان دیا ہے۔ حماس کے سیاسی و سفارتی شعبے کے سربراہ باسم نعیم نے کہا ‘ اسرائیلی چوبیس گھنٹے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کا مرتکب ہوتا ہے، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں کرتا ہے ۔ انسانی حقوق کی بد ترین پامالیاں کرتا ہے لیکن اس کے بارے میں بات نہیں کی جاتی ہے۔ یہ بڑی افسوسناک بات ہے۔ اس کے مقابلے میں اپنے حق کے لیے آواز اٹھانا اور جدوجہد دہشت گردی کیسے ہو سکتا ہے۔