(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے باوجود مزاحمت کاروں کے حملوں میں غیر معمولی اضافہ اسرائیلی شہریوں میں شدید مایوسی کا باعث ہے۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے دفاعی امور کے ماہر امیر بار شالوم نے اسرائیل کی نیو ویب سائٹ”زمان اسرائیل” کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ گذشتہ جمعہ کو مقبوضہ بیت المقدس کے شہر جنین کے شمال میں الجلمہ فوجی چوکی پر حملے میں اسرائیلی فوج کے اہم نہال بریگیڈ کے سینئر افسر کی ہلاک کے بعد اسرائیلی شہریوں میں شدید مایوسی پید ا ہوگئی ہے ، مزاحمت کاروں کے حملوں میں غیر معمولی اضافہ اسرائیل کی سلامتی کیلئے شدید خطرہ بن گیا ہے ۔
شالوم نے کہا کہ الجلمہ چوکی پر حملے کے مرتکب فلسطینیوں میں سے ایک فلسطینی اتھارٹی کی سیکورٹی سروسز کا رکن ہے، یہ ایک حقیقت ہے جس پر "اسرائیل” کو تشویش ہونی چاہیےکیونکہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیلی فوج کے ساتھ سیکیورٹی پلان میں شریک ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت کاروں کی حالیہ کارروائیاں دوسری انتفاضہ کے برعکس کوئی منظم اور ہدایت یافتہ سرگرمی نہیں ہے بلکہ انفرادی اقدامات ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اب فلسطینی مزاحمت کار کسی تنظیم کے بغیر تن تنہا کارروائیاں کرنے کے قابل ہوگئےہیں جو انتہائی تشویشناک بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ شمالی مغربی کنارے میں فلسطینی دھڑوں کا تنظیمی اتحاد "اسرائیل” کے لیے ایک بڑا سنگین خطرہ جس سے کسی بھی فلسطینی فرد کے ایک تنظیمی احاطہ میں کام کرنے کی عملی ضرورت ختم ہو جاتی ہے۔