(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسماعیل ہنیہ نے تاتارستان کے صدر کے ساتھ مسئلہ فلسطین کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے آج اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ روسی فیڈریشن کی جمہوریہ میں سے ایک خودمختار ملک جمہوریہ تاتارستان کے صدر رستم منیخانوف سے ملاقات کی۔
اس موقع پر سربراہ حماس نے صدر رستم مینخانوف کو فلسطین کی صورت حال، خاص طور پر مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے، میدان اور سیاسی پیش رفت، آباد کاری کی پالیسی ، فلسطینیوں کے منظم قتل عام فلسطینیوں کے خلاف دیگر سنگین جرائم سمیت غزہ کے گذشتہ 14 سالوں سے جاری غیر قانونی محاصرے کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔
اسماعیل ہنیہ نے صدر منیخانوف کو وولگا بلگار کے لوگوں کے اسلام قبول کرنے کی 1100 ویں سالگرہ کے موقع پر مبارکباد پیش کی اور ساتھ ہی جمہوریہ میں واقع شہر کازان کو رواں سال کے لیے اسلامی نوجوانوں کا دارالحکومت نامزد کیے جانے پر مبارکباد دی۔
یہ بھی پڑھیے
فلسطینیوں کے گھروں اور املاک کی مسماری جاری
انہوں نے فلسطینی عوام کی حمایت کرنے اور فلسطین میں اسلامی اور عیسائی مقدسات کے تحفظ کے لیے کام کرنے اور انہیں نشانہ بنانے والے اسرائیلی منصوبوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔حماس کے چیئرمین نے جمہوریہ تاتارستان اور اس کے عوام اور مذاہب کے درمیان بقائے باہمی کی ریاستی اور ان کی سائنسی اور عملی پیش رفت کی تعریف کرتے ہوئے اسے ایک عظیم تہذیبی منصوبہ اور ایک طویل تاریخ قرار دیا۔