(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ایران نے اعلان کیا ہے کہ اس کے انجینئرز نے طویل دورانیے تک پرواز کرنے والا خودکش جہاز تیار کیا ہے جس کی مدد سے صہیونی ریاست کے دو شہرتل ابیب اور حیفا کو آسانی سے نشانہ بنایا جاسکتا۔
ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی مہر نیوز کے مطابق ایران کی پاسداران انقلاب کے جنرل کیومرث حیدری نےبتایا ہے کہ ان کے انجینئرز کا تیار کردہ طویل دورانیے تک پرواز کرنے والا خودکش جہاز ‘عرش-2’ ڈرون طیارہ غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے دو شہروں تل ابیب اور حیفا کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔ نے ایران کی بری فوج کے سربراہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران نے ایک لمبے دورانیے تک پرواز کرنے والا خودکش جہاز تیار کیا ہے جس کی مدد سے تل ابیب اور حیفا تک کامیابی سے نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت پر اسرائیلی وفد سے ملاقات کا الزام، عدالت کا جنرل (ر) امجد شعیب کو نوٹس
انھوں نے بتایا ہے کہ یہ ڈرون طیارہ عرش 1 کو بہتر بنا کر ڈویلپ کیا گیا ہے اسی لیے اس ڈرون کا نام عرش 2 رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ مئی میں، ایرانی ٹیلی ویژن نے مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف، میجر جنرل محمد باقری کے ایک خفیہ زیر زمین فوجی اڈے کے دورے کے بارے میں ایک رپورٹ نشر کی، جو مختلف استعمال کے ڈرونز کے لیے مختص تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بیس سینکڑوں میٹر زیر زمین ہے اور یہ ملک کے مغرب میں زگروس پہاڑی سلسلے میں واقع ہے اور اس کے اندر 100 سے زیادہ جنگی ڈرون، جاسوسی اور نگرانی کرنے والے طیارے موجود ہیں۔
ایران کے روایتی دشمن امریکا اور اسرائیل اس سے قبل اس پر یہ الزام عاید کر چکے ہیں کہ وہ خلیج میں امریکی افواج اور اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر حملے کے لیے ڈرون اور میزائل استعمال کر رہا ہے۔واشنگٹن نے جولائی میں کہا تھا کہ ایران یوکرین کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے روس کو "سیکڑوں ڈرون” بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے مگر تہران نے اس الزام کو "بے بنیاد” قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔