(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نے الزام لگایا ہے کہ خاتون فلسطینی صحافی سوشل میڈیا پر فلسطینیوں کو اسرائیل کے خلاف اقدامات پر اکسا رہی ہیں جو اسرائیلی سلامتی کے لئے خطرناک ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی فوجی عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والی کی خاتون صحافی لمی غوشہ کی حراست میں مزید دو دن کی توسیع کردی، جو کہ زیر التواء تفتیش ہے۔
لمى غوشہ کے شوہر یاسین صبیح نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پبلک پراسیکیوشن نے ان کی بیوی کی نظربندی میں 8 دن کی توسیع کا مطالبہ کیا، پھر اسے اگلے بدھ تک بڑھانے کا حکم جاری کیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی فوج فلسطینی صحافیوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے
واضح رہے کہ لمی غوشہ کو سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹ فیس بک پر فلسطینیوں کو اسرائیل کے خلاف اقدامات پر اکسانے کے الزام یں مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح محلے میں واقع ان کے گھر پر چھاپہ مارکر گرفتار کیا گیا ۔
واضح رہے کہ لمی غوثہ کے وکیل نے العربی الجدید کو بتایا تھا کہ گرفتاری کا وارنٹ پہلی ستمبر کو جاری کیا گیا تھا، لیکن گرفتاری اتوار کو ہی عمل میں آئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اسرائیلی ریاست ہر اس صحافی ، سماجی کارکن اور سیاسی شخصیت کو نشانہ بنارہی ہے جو مقبوضہ بیت المقدس پر مکمل اسرائیل قبضے کے منصوبو کو عوام الناس کے سامنے لانے کی کوشش کرتے ہیں ۔