(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بحرین کے مذہبی رہنما کا کہنا ہے صیہونی عناصر، بحرینیوں کی زمینوں کو خرید کر وہاں اپنا ایک مخصوص علاقہ قائم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں صیہونی چاہتے ہیں کہ منامہ میں اسرائیل کے سفارتخانے کے قریب زمینوں کو خریدا جائے۔
بحرین کے معروف عالم دین اور تحریک الوفاء الاسلامی کے رہنما سید مرتضیٰ سندی نے انکشاف کیا ہے کہ غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل نے خلیجی ملک بحرین میں ایک خطرناک منصوبے پر عمل در آمد شروع کردیا، صیہونی عناصر منامہ کے 40 فیصد پرانے علاقوں کو ہتھیا کر وہاں ایک صیہونی علاقہ قائم کرنے کے لئے سرگرم عمل ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
موساد کا بحرینی اہلکاروں کی جاسوسی کی تربیت میں تعاون
انھوں نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی ریاست کے شہری بحرین کے دارالحکومت منامہ میں سرگرم ہو گئے ہیں جو بھاری قیمت ادا کر کے بحرینیوں کے مکانات اور انکی اراضی کو ہتھیانے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صیہونی عناصر، بحرینیوں کی زمینوں کو خرید کر وہاں اپنا ایک مخصوص علاقہ قائم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور صیہونی چاہتے ہیں کہ منامہ میں اسرائیل کے سفارتخانے کے قریب زمینوں کو خریدا جائے۔
اس سے قبل بحرین کے بزرگ مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے بحرینی عوام کو صیہونیوں کے ہاتھوں زمین اور مکان بیچنے کی بابت خبردار کرتے ہوئے اسے مذہب، تاریخ اور ملک کو فروخت کرنے کے مترادف قرار دیا۔ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے مزید کہا کہ رقم کے بدلے صیہونی نہ صرف بحرینیوں کی زمینوں پر قبضہ کرتے ہیں بلکہ ان کے ضمیر کا بھی قتل کردیتے ہیں۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ آج بحرین ایک اسلامی ملک ہے لیکن صیہونیوں کے ذریعے آبادی کا تناسب بگاڑنے والے ایجنڈے کے تحت کل یہ ملک صیہونیوں اور مسلمانوں کا ملک ہوگا اور اس کے اگلے مرحلے میں بحرین ایک ایسا صیہونی ملک ہوگا جہاں مسلمانوں کو کچل دیا جائے گا۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے کہا کہ صیہونیوں کو زمین بیچنا، صرف مٹی اور پتھر فروخت کرنا نہیں بلکہ صیہونیت کے ہاتھوں قوم، امت اور تمام مذہبی اقدار کو فروخت کرنا ہے۔
واضح رہے کہ آل خلیفہ حکومت نے بحرین میں ایک صیہونی علاقے کی تعمیر کی سازش رچی ہے جس سے اس اسلامی سرزمین پر اسرائیلیوں کے قبضے کے سنگین خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ صیہونی عناصر، منامہ کے 40 فیصد قدیمی علاقوں کو ہتھیانا چاہتے ہیں تاکہ وہاں یہودی علاقہ بنایا جائے۔