(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) یورپی یونین کے 17 سفراء نے اسرائیلی وزیرخارجہ سے ملاقات میں فلسطینی تنظیموں پر پابندی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل انہیں تنظیموں کے بارے میں قائل کرنے میں ناکام رہا جنہیں اس نے دہشتگرد قرار دیا ہے۔
غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی ریڈو "کان ” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ روز یورپی یونین سے تعلق رکھنے والے سترہ سفیروں نے اسرائیلی وزیر خارجہ سے ملاقات میں مقبوضہ مغربی کنارےمیں فلاحی کام کرنے والی چھ فلسطینی تنظیموں پر اسرائیل کی جانب سے دہشت گردوں کی معاونت کا الزام عائد کرتے ہوئے پابندی کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پابندی غیر قانونی ہے ، اسرائیل ان تنظیموں کے حوالے سے کوئی بھی ٹھوس ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
فلسطینی این جی اوز پر اسرائیلی پابندیاں، یورپی ممالک کی تشویش
یورپی یونین کے سفیروں نے چھ فلسطینی تنظیموں کی مالی معاونت جاری رکھنے کی تصدیق کی اور اسرائیلی وزارت خارجہ کے نمائندے کو وضاحت کی کہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینی سول سوسائٹی کی بعض تنظیموں کو دہشت گرد قرار کے فیصلے کے باوجود وہ ان تنظیموں کو دہشت گرد تنظیموں کے طور پر استعمال کریں گے۔ انہیں فنڈز کی منتقلی جاری رکھیں۔”
گذشتہ سال اکتوبر میں قابض اسرائیلی حکام نے 2016 میں جاری کردہ نام نہاد "انسداد دہشت گردی” قانون کے مطابق چھ فلسطینی انسانی حقوق کے اداروں کو "دہشت گرد تنظیموں” کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کیا تھا۔