(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست کے معروف اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں موجود مزاحمت کار غیر معمولی ٹیکنا لوجی کے حامل ہوچکے ہیں اور غیر معمولی جنگی حکمت عملی کے تحت اسرائیل کو چاروں جانب سے گھیرےمیں کامیاب بھی ہوچکے ہیں۔
اسرائیل کے معروف ٹی وی چینل "کان” نے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے حالیہ ہی غزہ اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر ہزاروں راکٹ داغے ہیں اور اپنے لیے ایک حفاظتی بیلٹ بنا لیا ہے۔ حماس نے مستقبل میں کسی بھی فوجی تنازع میں صیہونی حکومت کو حیران کرنے کے لیے ایک نیا قدم اٹھایا ہے۔ حماس نے غزہ کی سرحد پر ایک انتہائی تنگ حفاظتی پٹی بنائی ہے اور اس نے ایک ماہ تک مقبوضہ فلسطین کی طرف روزانہ فائر کرنے کے مقصد سے تقریباً اپنے آدھے میزائلوں کو تیار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
فلسطینی این جی اوز پر اسرائیلی پابندیاں، یورپی ممالک کی تشویش
چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس اور دیگر مزاحمتی تحریکوں نے ایک جامع اتحاد تشکیل دیا ہے جس میں تمام مزاحمتی تحریکیں یکساں طورپر شامل ہیں ، رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ غزہ میں حماس کے پاس تقریباً 10,000 سے زائد جدید ٹیکنالوجی کے میزائل ہیں ان میں سے نصف اس علاقے میں نصب کئے گئے ہیں جہاں سے اسرائیل کے اہم شہروں کو باآسانی نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حماس کی جانب سے سکیورٹی بیلٹ کے جس علاقے کا انتخاب کیا گیا ہے کہ وہ زرعی علاقہ ہے جس کو زرعی مصنوعات سے باآسانی چھپایا جاسکتا ہے یہ علاقہ اسرائیل کے ساتھ سرحدی باڑ اور غزہ کے شمال سے جنوب تک پوری لمبائی کے ساتھ فلسطینیوں کے گھروں کی پہلی لائن کے درمیان ایک کھلے علاقے میں بنائی گئی تھی۔
کان نے دعویٰ کیا کہ یہ میزائل زمین میں آدھا میٹر گہرائی میں رکھے گئے ہیں اور یہ سب حماس کے ریموٹ لانچ کنٹرول سسٹم سے منسلک ہیں۔اس چینل نے مزید کہا کہ حماس ایک ماہ تک مقبوضہ فلسطین پر روزانہ سیکڑوں راکٹ اور میزائل فائر کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔