(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج نے حضرت یوسف ؑ کے مقبرے کی زیارت کو پہنچنے والے فلسطینی نوجوان کوبراہ راست فائرنگ کرکے شہید کیا جبکہ شہادت پر احتجاج کرنےوالوں پر بھاری مقدار میں آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی علاقے نابلس کے مشرق میں واقع بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا گیا شہریوں کے گھروں میں داخل ہو کر انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور روایتی توڑ پھوڑ کے ذریعے املاک کو نقصان پہنچایا جبکہ براہ راست فائرنگ کرتے ہوئے 3 نوجوانوں کو شدید زخمی کر دیا۔
اسرائیلی قابض فوج نے 18 سالہ وسیم نصر خلیفہ کو ہلاک کر دیا۔ خلیفہ نابلس میں یوسف کے مقبرے کے قریب تصادم کے دوران اسرائیلی گولی سے سینے میں لگنے والے شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
نابلس میں ہلال احمرکی ایمبولینس اور ایمرجنسی کے ڈائریکٹر احمد جبریل نے بتایا کہ صہیونی فوج کے دھاوے کے دوران اسرائیلی فورسز نے حضرت یوسف علیہ السلام کے مقبرے کے قریب 3 فلسطینی نوجوانوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 18 سالہ وسیم نصر خلیفہ کو سینے میں گولی لگی جبکہ 2 کو پاؤں میں گولیاں لگیں، زخمی فلسطینیوں کو ہلال احمر کے کارکنان کی جانب سے فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وسیم نصر خلیفہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔
فلسطینی نوجوانوں پر فائرنگ کے ساتھ ہی قابض صہیونی فورسز نےبلاطہ کیمپ کے مکینوں پر زبردست آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے کم سے کم 25 افراد دم گھٹنے کے باعث بے ہوش ہو گئےجنہیں ہلال احمر کے کارکنان نے فوری طبی امداد فراہم کی۔