(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل کے ہاتھوں غزہ کے لوگوں کے منظم قتل عام پر مغرب کی خاموشی اسرائیلی جرائم میں معاونت کے مترادف ہے۔
بین الاقوامی سطح پر پرو فلسطین بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ، اینڈ سینکشنز (بی ڈی ایس) تحریک کی قیادت کرنے والے یورپ اور امریکہ میں فلسطینی جماعتوں کے سب سے بڑے اتحاد فلسطینی نیشنل کمیٹی ٹو بائیکاٹ اسرائیل (بی این سی) نے گذشتہ روز جاری ایک بیان میں غزہ اور یوکرین کے حوالے سے مغرب کے دوہرے معیارپر شدید تنقیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ 15 سالوں سے محاصرہ شدہ غزہ کی پٹی میں بے دفاع فلسطینی عوام کے خلاف قتل عام اور سنگین جرائم پر مغربی ممالک کی خاموشی حیران کن ہے دوسری جانب یوکرین پر روسی حملہ پر کھل کر مخالفت منافقانہ طرز عمل ہے۔
یہ بھی پڑھیے
غزہ کا شہری یوکرائن میں موساد کے ہاتھوں یرغمال
بیان میں مغربی ممالک پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ یوکرین ایک ملک ہے جس کی آرمی ہے نیوی ہے اور فضائیہ ہے اس ملک کی حکومت ہے پارلیمنٹ ہے اور ایک مکمل حکومتی ڈھانچہ ہے جبکہ دوسری صورت غزہ ہے جس کی نا کوئی فوج ہے نا حکومت ہے اور نا ہی کوئی معاشی اور حکومتی ڈھانچہ ہے اس کے باوجود قابض صہیونی ریاست کی جانب سے جارحیت پر مغرب کی خاموشی مجرمانہ رویہ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے علاوہ وہ عرب ممالک جنہوں نے تل ابیب حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لایا ہے، وہ بھی اسرائیل کے ساتھ اپنے سیکورٹی اور فوجی اتحاد کے ذریعے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم میں شریک ہیں۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ یوکرین میں فوجی تنازع اور غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے جاری جانے والی وحشیانہ جنگ سے نمٹنے کے لیے مغرب کا دوہرا معیار تکلیف دہ اور مشتعل ہے۔
یہ بیان جمعرات کو یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کے اس اعتراف کے بعد سامنے آیا ہے کہ جب 27 ممالک کا بلاک یوکرین اور اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطین کی جنگوں کی بات کرتا ہے تو دوہرے معیارات کا اطلاق ہوتا ہے لیکن یہ کہا کہ دوہرے معیارات بین الاقوامی تعلقات میں بہرحال موجود ہیں۔