(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رواں سال صہیونی حکام نے فلسطینیوں کی کل 388 املاک کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمار کیا جن میں 12 سے زائد اسکولز اور یورپی یونین کے تحت چلنے والے انسانی ترقی کے ادارے بھی شامل ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں غاصب صہیونی ریاستی دہشتگردی اورغیر قانونی صہیونی آبادکاری پر نظر رکھنے والے ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال غاصب صہیونی ریاست نے فلسطینیوں کی ملکیت کے کل 388 املاک کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے مسمار کیا اور ان کی زمینوں پر قبضہ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیے
جنگ بندی کے باوجود غزہ کے داخلی اور خارجی راستے بدستور بند
مسمارکے جانے والی املاک میں 12 اسکولز بھی شامل ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے تحت چلنے والے انسانی ترقی کے 47 ایسے ادارے شامل ہیں جہاں محصور فلسطینیوں کی معاشی امداد کے پروگرامز چل رہے تھے ، یورپی یونین کے تحت چلنے والے ان اداروں کی کی مالیت 145,000 یورو بتائی جاتی ہے جہاں اب غاصب ریاست کا قبضہ ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ اسکولوں کی مسمار کے باعث کم سے کم ڈیڑھ ہزار سے زائد بچے تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ تقریبا 500 کے قریب فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔