(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکی صدر کے سعودی عرب کےحالیہ دورے کے بعد سے ابتک دو غیر مسلم جن میں ایک قابض صہیونی ریاست اسرائیل کا صحافی ہےمقدس سر زمین پر قدم رکھ چکے ہیں جس پر مسلم امہ میںشدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں اسلام کے مقدس ترین مقام مکہ مکرمہ میں کسی غیر مسلم کو داخلے کی اجازت نہ ہونے کے باوجود قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے صحافی کی آمد کے بعد اب بھارت کی ریاست تلگانہ کے ایک تلگو یوٹیوبر روی پربھو کے مقدس شہر اور خاص طور پر خانہ کعبہ میں داخلے کی ویڈیو نے ایک تنازعہ پیدا کر دیا ہے جس پر مسلم امہ کی جانب سےشدید احتجاج کے ساتھ سعودی حکومت سے سوال کیا جارہا ہے کہ آخر امریکی صدر جوبائڈن کے دورہ سعودی عرب کے بعدایسی کیا تبدیلیاں رونماں ہوئیں کہ غیر مسلم یوں مقدس سر زمین میں داخل ہو رہے ہیں جن پرسعودی حکام کی سیکیورٹی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
روی پربھو نے حال ہی میں ایک لائیو چیٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ مکہ میں داخل ہوا ہےاورثبوت کے طور پر اس نے اپنے موبائل پر ایک تصویر بھی دکھائی جس میں وہ مکہ کے قریب ہاتھ اٹھائے کھڑا دکھائی دے رہا ہے جیسے کہ دعا کی جاتی ہے۔
مکہ مکرمہ میں داخل ہونے والے اس شخص کا کہنا ہے کہ اسے مکہ کے داخلی راستے پر کچھ قرآنی آیات سنانے کو کہا گیا اور جب اس نے تلاوت کی تو اسے جانے اجازت دے دی گئی،اس شخص کا کہنا ہے کہ وہ پہلاتلگو یوٹیوبر بن گیا ہے جس نے مکہ شہر پہنچ کر یہ ویڈیوز بنائی ہیں۔
غیر مسلم شخص یوں خفیہ طور پر مقام مقدس میں داخلے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ کی لہر پائی جاتی ہے اور وہ مبینہ طور پر مکہ میں داخل ہونے والے اس بھارتی شخص کے خلاف جعلی مسلم سرٹیفکیٹ استعمال کرنے کے جرم میں سعودی حکام سے کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حال ہی میں قابض صہیونی ریاست اسرائیل کاگل تماری نامی ایک صحافی بھی مکہ شہر میں داخل ہوا تھا اوراس نےمقدس مقام کی رپورٹ بنائی تھی اورسعودی قوانین کی خلاف ورزی کی تھی جس پر اسے قانونی چارہ جوئی کا سامنا ہے۔