(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کا کہنا ہے کہ جنین میں نئی غیر قانونی یہودی بستی کی تعمیر کےمنصوبے کی منظوری ایک نئی صہیونی جارحیت اور فلسطینیوں کے خلاف اعلان جنگ ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاستی دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے گذشتہ روز غاصب صیہونی فوج کی جانب سے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے اور جنین میں یعبد اور عنین قصبوں پر قبضے اور نئی غیر قانونی صیہونی بستی کی تعمیر کے فیصلے پر اپنے سخت ردعمل میں کہا ہے کہ قابض اسرائیل کی طرف سے شہریوں کی دسیوں دونم زمینوں کی چوری اور نئی یہودی بستی کے قیام کے منصوبے کھلی جارحیت اور اعلان جنگ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام قابض غاصب ریاست کے آبادکاری کے جرائم کا تسلسل ہے جس کا مقصد نسلی دیوار سے محصور شہریوں کی مزید زمینوں پر قبضہ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
صدر ٹرمپ کے اقتدار میں صیہونی آبادکاری میں بے پناہ اضافہ: رپورٹ
حماس نےکہا کہ انتہا پسند قابض حکومتوں کی طرف سے عمل میں لائی جانے والی آبادکاری کی پالیسی میں ایسے جرائم ہیں جو تمام بین الاقوامی اصولوں اور کنونشنوں کی خلاف ورزی کی عکاسی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ دو روز قبل اپلائیڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ’اریج‘ نے انکشاف کیا کہ قابض اسرائیلی حکام نے فلسطینی اراضی پر "تل میناشے” بستی سے تعلق رکھنے والے ایک نئے آبادکاری محلے کے قیام کی منظوری دی ہے۔