(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی عدالت نے عوادہ سے قید میں مزید توسیع نہ کرنے کے معاہدے کی منظوری کے بعد اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے جس کے باعث قیدیوں کی جانب سے اجتماعی احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی ریاست اسرائیل کی جیلوں میں قید بے گناہ فلسطینی قیدیوں پر بہیمانہ تشدد اوران کے وکلاء سمیت اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت نہ دینے کے خلاف فلسطینی اسیران کے جاری احتجاج نے شدت اختیار کر لی ہے اور 200 سے زائد انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتارقیدیوں نےاظہار یکجہتی کرتے ہوئے149 دن سے بھوک ہڑتال پر قائم فلسطینی قیدی خلیل عوادہ اورروزہ احتجاج کے حق میں اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی جیل میں قید اسیر خلیل عوادہ الخلیل کے قصبے اذنا سےتعلق رکھتے ہیں،اسرائیلی عدالت نے عوادہ سے قید میں مزید توسیع نہ کرنے کے معاہدے کی منظوری کے بعد اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے جس کے باعث قیدیوں کی جانب سے اجتماعی احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ قابض صہیونی ریاست اسرائیل میں اس قسم کی حراست جو کبھی کبھی بغیر عدالتی کارروائی کے دو سال تک جاری رہتی ہے، ان کارروائیوں کو فلسطین میں انتظامی حراست کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ بین الاقوامی قانون کے مطابق مکمل طور پر غیر قانونی قرار دیے گئے ہیں۔