(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) منیر اکرم نےکہا کہ قابض اسرائیل اور مظلوم فلسطینی عوام کے درمیان کوئی اخلاقی، قانونی یا سیاسی برابری نہیں ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد فلسطینی عوام کا حق ہےجو انہیں اب جلد ملنا چاہیے۔
عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کو یقینی بنانے کیلیے ترجیحی بنیادوں پر فلسطین پرصہیونی ریاست اسرائیل کےغاصبانہ قبضے کے خاتمے کیلیے مؤثر کر دار ادا کرے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منیر اکرم نے مشرق وسطی کی صورتحال پر منعقدہ 15رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بحث کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی قبضہ اور جارحیت پورے مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام، کشیدگی اور تصادم کی بنیادی وجہ ہےجبکہ مقبوضہ فلسطین میں اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں پرعملدرآمد کرانے اور تسلیم کردہ دو ریاستی حل کو فروغ دینے کے عمل کو بحال کرنے میں سلامتی کونسل ناکام رہی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ سلامتی کونسل نے نہ ہی انسانی حقوق، بین الاقوامی قانون اور کونسل کی اپنی قراردادوں میں صہیونی ریاست کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی جس کے نتیجے میں آج خطے میں امن کا قیام مشکلات سے دوچار ہےاور جب تک فلسطین پر اسرائیلی قبضہ برقرار ہے امن قائم ہونا ناممکن ہے۔
منیر اکرم نے کونسل کو گذشتہ مارچ میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں منظور کیے گئے ‘‘اسلام آباد اعلامیہ’’ کے اہم نکات اور دیگر چیزوں سے آگاہ کرتے ہوئے زور دیا کہ مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں اسرائیل کے جارحانہ کارروائیاں، اسرائیلی بستیوں کے لیے فلسطینی شہریوں کی زمینوں اور املاک پر قبضے، نہتے فلسطینی بچوں، خواتین اور نوجوانوں پر تشدد اور غزہ کی ناکہ بندی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور انسانی حقوق سمیت بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔
پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ قابض اسرائیل اور مظلوم فلسطینی عوام کے درمیان کوئی اخلاقی، قانونی یا سیاسی برابری نہیں ہےجبکہ فلسطینی شہریوں کی حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد فلسطینی عوام کا حق ہےجو انہیں اب جلد ملنا چاہیے۔